بی وی
بیوی
حضور غیر شادی شده هونے کو ایک نعمت ہی سمجھیے. اور بیوی والا هونا تو ایسا هی هے جیسے سرکاری املاک کہ کچھ بھی مسلہ ہو ان پر دھاوا بول دیا جاتا.میرے اکثر دوست گھر والیوں کے ناجائز قبضے میں ناجانے کب سے آزادی اور شوہری کی جنگ لڑ رہے ہیں.مگر رہائی یا نئی قید کی امیدیں نا ہونے کے برابر ہیں ۔بزرگوں سے سنا ہے کہ شادی شده ہونا ایک نشہ ہے اور صرف حد درجہ احتیاط سے ہی افاقہ ممکن ہے.مگر کب اور کیسے ممکن ہے سمجھ سے بالاتر ہے. ایک مولوی صاحب اچھے دوست ہیں ان سے رہنمائ لی فرماتے ہیں ک "بہت مشکل ہے گھر والی کے مرض سے دور رہنا" .شائد اسی لیے ان کے پڑوسی نے اپنی محترمہ کو واپس شیخو پوره روانہ کردیا اور کہا "امام صاحب کی شادی تک میکے رہیں" . مجھے بعد میں علم ہوا امام صاحب خوش قسمت کنواروں مین سے ہیں اور وه بیان انہوں نے دوسروں کی گھر والیوں کے متعلق دیا تھا.خیر کئ اور مظلوم دوست بھی ہیں جو عرصہ دراز سے گھر والیوں کی اذیت جھیل رہے ہیں.ان کے حال کو دیکھ کر اب ترس تک نہیں آتا . کاش وه پہلے سمجھ گئے ہوتے کہ شادی اپنی گھر والی کے لیے کی جاۓ گی اور وه پڑوسی بدلنے کے باوجود وہی رہے گی.میرے بالوں کی سفیدی نے میرے گھر میں ایک نئ بحث کو جنم دیا جو کہ میری آزادیوں کی قاتل ثابت ہونے جارہی تھی.. مجھے ابھی تک لیڈیز کپڑے استری کرنے یا صبح سویرے جھاڑو دینے کا کوئ شوق نہیں تھا نا ہی میں برتن دھونا چاہتا تھا اس لیے فی الفور شادی کی گفتگو کو کلعدم قرار دے دیا کہ یہ میرے ذہن و دل کے تمام تر سکون کو لوٹ کر مجھ پر غیر فطری غیر معمولی اور غیر متوقع پابندی لگانے کی ایک سنگین سازش ہے.انهی دنوں گفتگو میں ایک عجیب و غریب ڈراؤنا , گستاخانہ , حاکمانہ , ظالمانہ اور شاطرانا لفظ "بیوی " سننے کو ملا. وه کیا ہے؟؟ کہاں سے ہے؟؟ کیوں یے ؟؟ کب تک ہے؟؟ اس کا کیا علاج ہے؟؟ کچھ معلوم نہیں ہاں یہ سمجھ پایا تمام گفتگو کے نتیجے میں کہ مردانہ اور جابرانہ لہجے کی کوئ مونث صنف ہے . اور بعض گستاخ فطرت لوگ اسے صنف نازک کہتے ہیں
Comments
Post a Comment